ملک کے استحکام، عوام کی فلاح و بہبود اور قومی و معاشی ایجنڈے کے لئے تمام سیاستدانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا پڑے گا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کے استحکام، عوام کی فلاح و بہبود اور قومی و معاشی ایجنڈے کے لئے تمام سیاستدانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا پڑے گا،اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں پر تشدد کے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں،وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات کر کے مناسب حل نکلوا لوں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ سے تقریب حلف برداری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینئر اینکر حامد میر ،ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون ،اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نوید ملک ،اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر رضوان قاضی ،جنرل سیکرٹری حسین احمد چوہدری اور سابق صدر جرنلسٹ ایسوسی ایشن ثاقب بشیر نے بھی خطاب کیا۔وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کو کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں پر ہونے والے تشدد کے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں ،یہ حکومت کی ذمہ داری ہے نہ کہ ہائی کورٹ کی ۔انہوں نے کہا کہ جو بھی اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں ذمہ داری ایگزیکٹو پر عائد ہوتی ہے ۔وزیر قانون نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ صحافیوں پر ہونے والے تشدد کی ایف آئی آر کے اندراج کے لئے آپ کو 22ا ے کے تحت ماتحت عدالت میں درخواست دائر کرنا پڑی۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں آج ہی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سے ملاقات کر کے اس کا مناسب حل نکلوا لوں گا۔انہوں نے کہا کہ میں سینئر صحافی ثاقب بشیر کی بات سے متفق ہوں کہ ہر شخص کو صبر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ،میں ان کے حسن زن پر مشکور ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ذمہ داری کچھ عرصے کے لئے ملتی ہے ،اس میں ایمانداری اور نیک نیتی کے ساتھ کام کرنا چاہئے ۔اعظم نذیر تارڑ نے شعر پڑھا کہ آج جو صاحب منصب ہیں کل نہیں ہوں گے،کرائے دار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کی مالک صرف اور صرف عوام ہے اور ہم ان کو جوابدہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پیکا ایکٹ پر بریفنگ لی تھی اور یہ معاملہ محض ایکٹ تک ہی محدور رہا۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ہمیں معاملات کے حل کے لئے مذاکرات کا راستہ ہموار کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی موقع ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال کی بہتری کے لئے سیاسی اکابرین مل بیٹھ کر بات کریں ،اگر میثاق معیشت نہیں ہو سکتا تو مل کر اور بہتر حل نکالنا چاہئے ۔

وزیر قانون نے کہا کہ ہم نے ریاست کے کئے ہوئے وعدے پورے کرنے کے لئے سیاسی نقصان اٹھایا ہے لیکن عالمی اداروں کے سامنے اپنے ملک کو شرمندہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف ،بار ایسوسی ایشنز اور کورٹ رپورٹرز کا چولی دامن کا ساتھ ہے ،آپ کے مسائل حل کرنے کے لئے بار ایسوسی ایشن کے صدر نوید ملک میرے نمائندے کے طور پر یہاں موجود ہیں ۔بعد ازاں وفاقی وزیر قانون نے پریس روم اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے دفتر کا بھی دورہ کیا اور منتخب کابینہ کو مبارکباد دی ۔سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ ہم پاکستان کے آئین و قانون کی حفاظت کی بات کرتے ہیں ،جرنلسٹ ایسوسی ایشن کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے ،اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں ۔۔